نئی دہلی،3جنوری(ایجنسی) نوٹ بندی کے پچاس دن پورے ہونے کے بعد اب لوگوں کو اس بات کا ڈر ستانے لگا ہے کہ بینک اے ٹی ایم یوسیز چارج یا ڈیبٹ کارڈ ٹرانزیکشن فیس دوبارہ وصول لگیں گے.
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق لوگ یہ توقع کر رہے تھے کہ اے ٹی ایم ٹرانزیکشن چارج کی معافی 31 دسمبر کے بعد بھی لاگو رہے گی، لیکن آر بی آئی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے.
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">بینکوں کی جانب سے پہلے پانچ ٹرانزیکشن مفت دیے جاتے ہیں، اس کے بعد ریزرو بینک نے بینکوں پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ کتنا چارج لیں اور بینک بھی کسٹمر کی کارڈ زمرے کے مطابق ٹرانزیکشن چارج الگ الگ وصول کرتے ہیں. عام طور پر بینک وصول کئے جانے والے چارج کے بارے میں کلائنٹ سے ایک معاہدہ کر لیتے ہیں، یعنی ان سے اپنی شرائط پر دستخط کروا لیتے ہیں.
اضافی ٹرانزیکشن کے لئے اسٹیٹ بینک، پنجاب نیشنل بینک اور آئی سی آئی سی آئی بینک نوٹ بندی سے پہلے فی ٹرانزیکشن 15 روپے کا معاوضہ لے رہے تھے جبکہ دوسرے بینک ایسے ہر ٹرانزیکشن پر 20 روپے تک کاٹ لیتے تھے.